the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے

بشکریہ : جناب عبد الغفار صدیقی
بموقع عالمی یوم کتب

مطالعہ عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنیٰ غور، توجہ، دھیان ، کسی چیز کو اس سے واقفیت پیدا کرنے کی غرض سے دیکھنا اور کتب بینی کے ہیں۔ عام طور پر کتاب پڑھنے کو مطالعہ کہا جاتا ہے۔
ہر شخص قائل ہے کہ مطالعہ کرنے سے علم میں اضافہ ہوتا ہے، لیکن ہر شخص مطالعہ نہیں کرتا البتہ جو لوگ مطالعہ کرتے ہیں وہ اس کے فائدے حاصل کرتے ہیں۔ موجودہ دور میں مطالعہ نہ کرنے کی شکایت عام ہے۔ تعلیم یافتہ افراد کی ایک بڑی تعداد لاپرواہی، کسل مندی اور بے توجہی کے باعث مطالعہ نہیں کرتی، بعض لوگ اپنی ملازمت سے مطمئن ہوکر مطالعہ چھوڑ دیتے ہیں، تجارت پیشہ افراد اپنی کاروباری مصروفیات کا بہانہ بناتے ہیں اور جو لوگ مطالعہ کرتے ہیں ان میں سے بھی بیشتر افراد بے ترتیب مطالعہ کرتے ہیں، کبھی کوئی کتاب اٹھالی، کبھی کوئی کتاب دیکھ لی، اس لیے مطالعہ کے باوجود کچھ حاصل نہیں کر پاتے اور حاصل مطالعہ لکھنے کی توفیق تو بڑے نصیبے والوں کو حاصل ہوتی ہے ۔ اردو رسائل و اخبارات کے مالکان و مدیران شکورہ بلب ہیں کہ ان کے قارئین کی تعداد و معیا ر دونوں گھٹ رہے ہیں۔ بظاہر دیکھا جائے تو پچاس سال پہلے کے مقابلے میں اردو ورسائل اخبارات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے لیکن جس رفتار سے تعلیمی شرح اور آبادی میں اضافہ ہوا ہے اس کی مناسبت سے واقعی یہ تعداد گھٹ رہی ہے۔ مطالعہ میں کمی کی ایک وجہ ٹی وی اور جدید میڈیا، انٹرنیٹ ، فیس بک، کمپیوٹر وغیرہ بھی ہے۔ ھالانکہ یہ ذرائع مطالعہ کرنے میں بھی مفید و معاون ہوسکتے ہیں، پہلے کسی کتاب کو حاصل کرنے کے لیے لائبریری جانا پڑتا تھا، اب انٹرنیٹ پر لائبریریاں موجود ہیں،ان سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔ مطالعہ نہ کرنے والوں کا ایک عذر وقت کی تنگی اور عدیم الفرصتی کا ہے، حالانکہ اگر وہ اپنے اوقات کا جائزہ لیں تو گھنٹوں برباد کردیتے ہیں۔ مثلاً رات کو دیرا رات تک TV پر مختلف پروگرام دیکھتے رہتے ہیں یا فیس بک پر دوستوں سے Chat کرتے رہتے ہیں یا عصر کے بعد دوستوں کے ساتھ خوش گپیاں کرتے ہیں، صبح دیر سے اٹھتے ہیں اور اچھا خاصا وقت ضائع کردیتے ہیں۔
ملازمت ہو یا تجارت عام طور پر شہروں میں صبح 9 یا 10 بجے ہی کام شروع ہوتا ہے، لہٰذا ایک مسلمان اگر فجر کی نماز جماعت سے ادا کرے تو گرمیوں میں چار گھنٹہ اور سردیوں میں تین گھنٹہ اس کے پاس وقت رہتا ہے جس میں سے ایک گھنٹہ بآسانی مطالعہ کے لیے فارغ کیا جاسکتا ہے۔ اسی طرح عام طور پر ملازمت شام 5 بجے ختم ہوجاتی ہے اور کاروباری مرکز رات 8 بجے تک بند ہوجاتے ہیں، گویارات کو بھی سونے سے پہلے ایک گھنٹہ کا وقت بسہولت مل سکتا ہے، مگر ہماری بے توجہی ہے جس کے سبب



یہ وقت بے کار ہوتا ہے۔ ذرا سوچئے اگر ایک شخص روزانہ ایک گھنٹہ مطالعہ کر ے اور ایک گھنٹہ میں 20 صفحات کا مطالعہ کرے تو ایک ماہ میں 600 صفحہ کی کتاب پڑھ سکتا ہے اور ایک سال میں 7200(سات ہزاردوسو) صفحات کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔بالفرض ایک شخص کی عمر 65 سال ہو اور وہ اپنی تعلیم سے فارغ ہوکر 25 سال کی عمر میں مطالعہ شروع کرے اس طرح وہ 40 سال مطالعہ کرے گا اور اس مدت میں2,88000(دو لاکھ اٹھاسی ہزار) صفحات پڑھ ڈالے گا ، اوسطاً اگر ایک کتاب 80 صفحہ کی ہو تو اس دوران 3600 کتابوں کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔ آپ ذرا اندازہ کیجیے اتنی کتابوں کے مطالعہ کے بعد آپ کے علم اور نالج کی کیفیت کیا ہوگی ؟اور اس علم کا آپ کی اپنی ذات کو آپ کے بچوں کو کس قدر فائدہ ہوگا۔ ملک و ملت کا جو فائدہ ہوگا وہ الگ ہے۔ اس بات کو دوسرے نظریہ سے دیکھئے۔ اگر آپ ایسا نہیں کرتے تو تو کتنا بڑاذاتی و عائلی نقصان ہے جو آپ کے ذریعہ ہورہا ہے۔ کیا اس کی تلافی ممکن ہے۔ لہٰذا عدیم الفرصتی کا عذر عذر لنگ ہے اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
مطالعہ کی ایک قسم اجتماعی مطالعہ کی ہے ،اس میں چار چھ افرادایک ساتھ بیٹھ کر کسی کتاب کا مطالعہ کرتے ہیں اور آپس میں ڈسکشن کے ذریعہ افہام و تفہیم کرتے ہیں،اس طرح مطالعہ کی افادیت دو چند ہوجاتی ہے بلکہ افراد کی تعداد کی مناسبت سے بڑھ جاتی ہے مثلاًاگر چار افراد ہوں تو چار گنا اور چھ افراد ہوں تو چھ گنا۔
مجھے احساس ہے کہ میری ان باتوں کا فائدہ بھی انھیں افراد کو پہنچے گا جو مطالعہ کرتے ہیں ،اور جو لوگ سرے سے مطالعہ کے قائل ہی نہیں ہیں تو ان کے لئے میری یہ تحریر بھینس کے آگے بین بجانے کے مترادف ہوگی۔
مطالعہ کرتے وقت درج ذیل باتوں کا خیال رکھیں:
* مطالعہ کا وقت متعین ہو۔
* مطالعہ کا نصاب متعین ہو۔
* مطالعہ کے بعد اگر حاصل مطالعہ لکھ لیں تو فائدہ کو کئی گنا بڑھایا جاسکتا ہے۔
* مطالعہ کے بعد جو کچھ آپ نے پڑھا ہے اسے اپنے آس پاس کے افراد، اہل خانہ، دوستوں سے Share کریں، اس سے آپ کو یاد بھی رہے گا اور دوسروں تک بات بھی پہنچ جائے گی۔
* مطالعہ مثبت اورتعمیری فکر کے ساتھ ہو۔
* کوشش کریں کہ جو کتاب مطالعہ کرنا ہے اسے خرید لیں۔ اس طرح آپ کی اپنی لائبریری قائم ہوجائے گی۔
* ایک مسلمان کو اپنے مطالعہ میں قرآن مجید، سیرت، تاریخ اسلام کو ضرور شامل کرنا چاہیے، اس کے بعد حسب ضرورت و صلاحیت مطالعہ کیاجاسکتا ہے۔
* آپ جس پیشہ سے تعلق رکھتے ہیں اس سے وابستہ کتابوں کا مطالعہ آپ کو مالی منفعت کا باعث بھی بن سکتا ہے، مثلاً آپ آنکھوں کے ڈاکٹر ہیں تو اس سے متعلق جس قدر مواد ہو اگر آپ اس کا مطالعہ کرلیں گے تو آپ کی مہارت میں اضافہ ہوگا جو یقیناًآپ کی آمدنی میں اضافہ کا سبب ہوگا۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.